لکھنؤ ، 28/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی)اتر پردیش کے دارالحکومت لکھنؤ کے چنہٹ تھانے میں ایک نوجوان کی حراست کے دوران موت کا افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے۔ متوفی کے اہل خانہ کا الزام ہے کہ پولیس کی جانب سے تھانے میں تشدد کا نشانہ بنائے جانے کے سبب نوجوان کی جان گئی۔ اس واقعے کے بعد یوپی پولیس کے رویے پر شدید سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔ اس ضمن میں سماجوادی پارٹی کے رہنما اکھلیش یادو نے بھی سخت ردعمل دیا ہے۔ انہوں نے بیان دیا کہ "یہ تسلیم کر لینا چاہئے کہ تھانے اب ٹارچر سینٹر بن گئے ہیں، جہاں عوام اپنی شکایت لے کر آتی ہے مگر پولیس سننے کو تیار نہیں۔"
اکھلیش یادو نے حکومت سے سوال پوچھتے ہوئے کہا کہ ’’کسٹوڈیل دیتھ میں یوپی سب سے اوپر جا رہاہے۔ حکومت زیرو ٹالرنس کی بات کر رہی ہے۔ پہلے امن گوتم اور آج اتوار کو ایک اور موت۔ اگر راجدھانی میں اس طرح کے حادثات رونما ہو رہے ہیں تو پورے یوپی میں اس طرح کے کئی حادثے دیکھنے کو مل جائیں گے۔ یہ حکومت پولیس کے ذریعہ حکومت چلانا چاہتی ہے۔ پریوار کو انصاف ملے، پریوار کے مطالبات کو ماننا چاہئے اور مالی اعانت کرنی چاہئے۔‘‘
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے ایس پی صدر نے کہا کہ ’’تھانے میں ہر طرح کے مظالم ہو رہے ہیں۔ پیسوں کا ظلم، زبان سے توہین کا ظلم۔ بہت سے ایسے لوگ ہیں جن کا نام مقدمات میں نہیں ہے، اس کے باوجود بھی انہیں جیل بھیج دیا گیا ہے۔ کم از کم حکومت کو ’کسٹوڈیل ڈیتھ‘ میں حساس ہونا چاہئے۔ آج سے کچھ سال قبل لکھنؤ میں ہی وویک تیواری کے قتل کا معاملہ سامنے آیا تھا۔‘‘
دراصل لکھنؤ کے چنہٹ تھانے میں ایک نواجون کی حراست کے دوران موت کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ نوجوان کی پہچان موہت پانڈے کو طور پر ہوئی ہے۔ حراست میں موت کی وجہ سے اہل خانہ میں کافی غم و غصہ ہے۔ جمعہ کو بچوں کے درمیان ہوئے جھگڑے کے بعد پولیس نے موہت پانڈے اور ان کے بھائی شوبھا رام کو حراست میں لیا تھا۔ ہفتہ کو عدالت لے جانے کے دوران موہت کی طبیعت اچانک بگڑ گئی، جس کے بعد اسے لوہیا اسپتال لے جایا گیا، جہاں اس کی موت ہو گئی۔
اہل خانہ نے پولیس پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ، پولیس نے تھانے میں موہت کے ساتھ مار پیٹ کی، جس بنا پر لاک اپ میں ہی اس کی موت ہو گئی۔ اہل خانہ جب ہفتہ کو تھانہ پہنچے تو انہیں موہت سے نہیں ملنے دیا گیا۔ بعد میں متوفی کے اہل خانہ کو اطلاع دی گئی کہ موہت کو لوہیا اسپتال لے جایا گیا، جہاں ڈاکٹر نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ اس حادثہ کے بعد متوفی کی ماں تپیشوری دیوی کی شکایت پر تھانہ انچارج اشونی کمار چترویدی، ان کے ساتھی پولیس اہلکار اور آدیش کے چاچا (جو ایک لیڈر ہیں) کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ پولیس معاملے کی تحقیق کر رہی ہے۔